ہمیشہ تمہارا ساتھ دینے والا،
میں تمہارا اپنا اکڑ ہوں۔
جب سے تم نے، مجھے اپنے گلے لگالیا،
ایک نئی دنیا، میں نے تمہارے لئے بنادیا،
جس دنیا میں کوئی اور نہیں،
صرف تم اور میں ہی رہیں، تو
پہلے بھیڈ سے جدا تمہیں، میں نےکر دیا، پھر
تمہارے اپنوں سے، تمہیں ہی میں نےلڈا دیا، پھر
نفرت سبھی کے لئے دل میں تمہارے ، میں نے بھر دیا، پھر
تمہیں برا سبھی کے لئے، میں نے بنا دیا، تاکہ
تم بلکل اکیلے ہو جاو، میرے لیے اور
میرے ہی بن کر رہ جاو،کیوں کہ
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
دماغ پر تمہارے، میں نے قفل لگادیا، تاکہ
تم خود سے سوچ نہ سکو۔
آنکھوں پر پٹّی تمہارے، میں نے باندھ دی، تاکہ
تم حقیقت کو دیکھ نہ سکو۔
کان بند تمہارے، میں نے کر دئے، تاکہ
تم سچّائی سن نہ سکو۔
زباں کی پابندیوں سے آزاد،تمہیں میں نے کر دیا، تاکہ
تم نفرت اگلنے سے، کہیں بچ نہ جاو۔
عقل کو برباد تمہارے، میں نے کردیا، تاکہ
غلط پر بھی، تم اپنے آپ کو ہی صحیح مان جاو۔ تاکہ
تم بلکل اکیلے ہو جاو، میرے لیے،
میرے ہی بن کر رہ جاو،کیوں کہ،
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
اور جب تک میں تمہارے ساتھ رہوں، تمہیں
غلطیاں، کمیاں، خامیاں، برائیاں، کمزوریاں، خودکی نہیں،
سبھی کی نظر آئیں گی۔
اچھائیاں، خاصیت، تکلیفیں، پریشانیاں، مشکلیں، کسی کی نہیں،
صرف خود کی ہی نظر آئیں گی۔
اپنے ہر کام، ہر بات، ہر حرکت پر تم خود کو ہی صحیح مانوگے۔
خوب صورتی، عقل مندی، دل داری، سخاوت، تمہیں کسی ایک میں بھی نہیں، بلکہ خود ہی میں نظر آئیں گی۔
احسان کسی کا نہیں مانو گے، بلکہ ہر بات کو ساری دنیا پر خود کا احسان مانوگے۔
جب تک تمہاری چاہتوں پر کھرا نہ اتریں، تو لوگ تمہیں انسان تک نہ دکھیں گے۔
تم چاہوگے کہ دنیا صرف تمہارے ہی مطابق چلے۔
خود کو تم عظیم شقصیت ماننے لگ جاوگے۔
خود کو تم سب سے زیادہ قابل ماننے لگ جاوگے۔
خود سے زیادہ محبوب تمہارا کوئی نہ ہوگا۔
خود سے زیادہ ڈر تمہیں کسی سے نہ لگے گا۔
بڈوں کی عزّت و احترام ، تعظیم کو تم بھول جاوگے۔
خود پسندی، خود مقتیاری تمہارےنس نس میں بس جائینگے۔
ہر کسی سے تم خود کی واہ واہی چاہو گے۔
ہر کسی سے تم خود کی بڈائی کروانا چاہوگے۔
ہر کسی کو تم، نیچا دکھانا پسند کرو گے۔
خود سے بڑھ کر تمہیں کوئی نہیں دکھے گا۔
خود کی غلتی پر معافی مانگنے کا دعاوہ تو ہر وقت کروگے، پر خود کو کبھی غلط نہیں مانو گے، تو معفی بھی تم کبھی نھیں مانگوگے۔
تم جاہل بن جاوگے، پھر بھی خود کو ہر علم کا عالم سمجھنے لگوگے۔
تم سب کا دل توڈنے لگوگے،
تم سب کوستاوگے، تم سب کو رلاوگے،
تم سب کو تکلیف ہی دیتے رہوگے،
تمہاری زباں کڈوی ہو جائیگی۔
تمہاری زباں سے میٹھی بول کبھی نہ نکلے گی،
تم احصاس سے، پیار سے، محبت سے، رشتوں سے، دوستی سے بھلایئ جیسی تمام چیزوں سے بہت دور ہو جاوگے،
احصاس تمہارے اندر ختم ہو جائگا،
محبت تمہارے دل سے مٹ جائگا،
تمہارا دل صخت ہو جائگا،
تمہارےآکھوں سے آنسو صرف خود کے لئے ہی نکلنگے،
تمہیں چاہنے والا کوئی نہ ہوگا، تم اکیلے ہوجاوگے،
صرف غثّا، اکیلاپن، دماغی تناو، بیمارِیا، تمہارے زندگی کے حمراہ بن کر رہ جائنگے۔
تم کھانا بھی کھا نہیں پاوگے،
چین کی نیند تمہیں نصیب نہ ہوگی،
تمہارا خون سوکھنے لگے گا۔
ٹینشن سے تمہارے بال جھڈنے لگ جائینگے۔
تم رات دن صرف لوگوں سے بدلے کی سونچ میں ڈوبے رہ جاوہ گے۔
تہیں خود کی زندگی سے اک دن گھن انے لگے گی،
تم مرنا چاہوگے، لیکن لوگوں سے بدلا لینے کے قاطر تم زندہ رنا پسند کرو گے۔
تمہیں دنیا کےسبھی لوگ بہت برے دکھنے لگے گے،
تم ساری زندگی اکیلے رہ جاوگے، اور اُس وقت بھی صرف میں تمہارے ساتھ تمہارے اندر ہی رہوں گا۔
تم نے اپنے زندگی میں مجھے دل میں بسایا،تو تمہارے مرنے کے بعد بھی میں تمہارا ساتھ نہ چھوڈونگا، اک دن غصل کے تقت پر تمہاری لاش میں بھی دنیا مجھے دیکھے گی۔ کیوں کہ
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
دنیا نے دیکھے، میرے کارنامے،
تم مجھے کیا ہی سمجھو گے، گواہ تو میری تاریخ ہے،
میرے چاہنے والوں کو کہاں سے کہاں میں نے پہنچا دیا؟
ابلیس کو، شیطان کیوں بنایا گیا؟
خود کو خدا، نمرود کیسے مان گیا؟
فرعون کو دشمن کیوں قرار دیا گیا؟
کِنانا کا ابوالحاکم، ابو جہل کیسے بنا؟
اِن سب کی جہالت کے پیچھے کون تھا ؟
اِن سب نے مجھے ہی تو اپنے دل میں بسایا تھا۔
جو کوئی مجھے اپنا لیں، میں ساتھ ہمیسہ اس کےہی رہ جاوں، کیوں کہ
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
کئی نام سے پحچان تی دونیا مجھکو،
کوئی کہے ضد، تو کوئی غرور مجھکو،
کوئی کہے تندخو، تو کوئی ہٹھی مجھکو،
کوئی کہے گھمنڈ ، تو کوئی ڈھیٹھ مجھکو،
کوئی کہے فخر، تو کوئی افتخارمجھکو،
کوئی کہے ہیکڑی ، تو کوئی اکڑنت مجھکو،
کوئی کہے شیخی، تو کوئی سرکشی مجھکو،
کوئی کہے عناد، تو کوئی تکبر مجھکو،
تم چاہے کسی بھی نام سے جانو،
ان سب کے پیچھے، میں ہی تو ہوں۔
منافقت میں، میں ہی تو ہوں۔
شرک کا زریہ، میں ہی تو ہوں۔
کفر کی شروعات بھی مجھ ہی سےتو ہوتی ہے۔
اور میں کئی اور نہیں تمہارے اندر ہی ہوں ہمیشہ، کہوں کہ،
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
ہر حال میں میرے دشمنوں سے تمہاری حفاظت میں کرونگا۔
اچھے لوگوں کی صحبت سے تمہیں بچاوں گا۔
عالموں سے تمہیں دور رکھوں گا ۔
عقل مندوں کو تمہارے پاس بھٹکنے بھی نہ دونگا۔
تمہاری بھلائی چاہنے والوں سے تمہیں لڈاوں گا۔
تمہارا خیال رکھنے والوں کو دشمن بناوں گا۔
اچھے کاموں سے تمہیں بھٹکاوں گا۔
اچھی سونچ سےتمہیں دور رکھوں گا، کیوں کہ
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
میں طاقت شیطان کا، میں ہتھیار شیطان کا،
میں نقاب شیطان کا، میں راستا شیطان کا،
میں دشمن حق کا، میں دشمن حقیقت کا،
میں دشمن محبت کا، میں دشمن رشتوں کا،
میں دشمن بھلائی کا، میں دشمن سچائی کا،
میں دشمن عقل کا، میں دشمن صاف دلوں کا،
میں دشمن علم کا، میں دشمن عالموں کا،
میں دشمن صادگی کا، میں دشمن انصاری کا،
میں دشمن عبدُل کا۔ میں دشمن عبدُل کے اولاد کا۔
آو اب مجھے اپنے دلوں میں بسالو۔
میں میرے چاہنے والوں کو جہنم تک پہنچا دونگا۔
میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔
Comments
Post a Comment