Skip to main content

میں ہی غلط ہوں

اے دنیا تو کچھ بھی کرلے،  سب سہی ہے نہ بنا میں تجھ سا،  تو میں غلط ہوں؟ بسنا ہے سب کے دلوں میں،  پسند تجھ کو، اپنے دل میں کسی اور کو بساؤں،  تو میں غلط ہو ں؟ بنا دیں نِیَم تو، مجھ سے بنا  پوچھے، ٹوٹ جائے جو اک آدھ،  تو میں غلط ہوں؟ پرواہ ہے تجھے،  تو بس،  اپنے اصولوں کی، میں چلوں اپنے ڈگر پر،  تو میں غلط ہوں؟ نکلنا ہے سب سے آگے، دوڑ کر تجھے، ہو چاہت میری چلنے کی،  تو میں غلط ہوں؟ جان دیتی ہے تو، ہار جیت کے خاطر، میں رہوں اپنی لگن میں، تو میں غلط ہوں؟ دکھاوے کی تعریف، تجھ کو بہت بھاوے، کھری کھری میں بولوں، تو میں غلط ہوں؟ اپنی محبت میں تُو،  سب کو گھمائے، میں کسی اور پر فدا ہوں، تو میں غلط ہوں؟ تو چاہے،  سب مر مٹ جاوے،  تری فکر میں، فنا میں کسی اور پرہو جاوں،  تو میں غلط ہوں؟ دن کےاجالو میں تو، سب کو، اپنے جلوے دکھاے میں اندھیری راتوں میں روؤں، تو میں غلط ہوں؟ خواب عالی شان محلوں کے، تو سب کو دکھائے، میں جیوں دوگز کی فکر میں ،تو میں غلط ہوں؟ میں تیری نظروں میں گر جاؤں، تب تو صحیح ہے، اپنی نظروں میں میں اٹھجاؤں، تو میں غلط ہوں؟ اب مان بھی جا عبدُل، کہ تو ہی غلط ہے، یہ دنیا تو نہ سمجھ

میرے گھر کا نوکر

گھر سے میری، تھوڈی توجہ کیا ہٹی،

نوکر نے تو کیا کیا نہی کر دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


گھر میں گھس کر،

گھر کے مالک کو ہی، بے گھر کردیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


خون کے رنگ سے پہچانتے ایک دوسرے کومیرے لوگ،

سب  کا خون گلیوں میں، زات پات کے نام پر، تو نے بہا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


بار بار بول کر،

جھوٹ ہی کو  سچ میں تونے بدل دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


جن ہاتوں نے تجھے کھلایا،

زخمی انہی کوتو نےکر دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


جس تھالی میں کھایا،

چھید اسی میں تونے کر دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


 اپنے ساتھی، چور، لٹیروں کو،

نوکروں کے نام پر، میرےگھر میں تونے بسادیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


ساری دولت میرے گھر کی، 

بیچ کر، اپنے دوستوں پر تونے لٹا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


میرے گھر کے بھائیوں، کو

ہی آپس  میں تونے لڈا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


مل جھل کر جو رہتے تھے سارے افراد گھر کے میرے،

سب کو دشمن آپس میں تونے بنا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


سونے کی چڈیا کہتا زمانہ مےرے گھرکو،

اُسی چڈیا کے پنگھ تونے کات دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


جاہل ہے تُو،

پھر بھی خد کو ساری دنیا کا استاد بتا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔

 

انپڈ ہے تُو،

دنیا سے سائنس کی بات کئیسےتو کرگیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


موروں کو دانا کھلاکر،

میرے کسانوں کو بھوکا ، تونے ماردیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


اپنے دوستوں کو اور زیادہ،  امیربنانے کے خاتر،

گھر کے سارے افراد کو سڈک پر ننگا کھڈا تونے کردیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


ہرکسی کے دماغوں میں،

جھوٹی اخباروں کے زریہ تو گھس گیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


کسی اقلمند سے بات بھی کر نے کی ہمت نہیں تجھ میں، تو

ریڈیوں میں چھپ کر، اکیلے ہی اپنی من کی بکواس  سنا  دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔

 

داد تیرے ہمت کی، لال قلہ پر،

۱۳۰ کروڈ لوگوں سے جھوٹ بول دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


گدھے کو، بُل بُل پربٹھاکر ،

ہوا میں تونے اڈا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


میرے گھر کے بچیوں کو،

بے پردا کرنے کے قانون بنائےگا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


اپنی جہالت سے، پرائے ملک میں،

میرے ہی گھر کی عزت کو نیلام تونے کردیا۔

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


میرے گھر کے سچے لوگوں کو،

گھر کا دشمن کرار کر دیا۔

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


 خلاف اٹھتی آواز وں کو،

قید میں سڈا کر تونے مار دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


محبت بھری دلوں میں،

ایک دوسرے کے لئے نفرت تونے بھر دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


اُڈک چُلّووں کو ٹیوی میں بٹھاکر، میرے گھر کو

جنگ کا میدان بنا دیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


گھر کو بت خانابنانے کے لئے،

گھر کے ہی مساجد کوتُونے تڈوادیا؟

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


پُھوارے کی پرکھ نہی، گھر میرا تُو کیسے چلائےگا؟

غلط جگہ پر نوکر،تُنے ہاتھ ڈال دیا،

واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔


بہروں کے کان میں عبدُل، بین تونے ایسا بجا دیا،

تو زرا امید بھی رکھ، کہ ظالم کا زوال بھی آئیگا اور

نیا نوکر تیرے گھر کو،جلد ہی مل جائیگا۔

واہ رے عبدُل، کمال تو تونے کر دیا۔


Comments

Popular posts from this blog

میں ہی غلط ہوں

اے دنیا تو کچھ بھی کرلے،  سب سہی ہے نہ بنا میں تجھ سا،  تو میں غلط ہوں؟ بسنا ہے سب کے دلوں میں،  پسند تجھ کو، اپنے دل میں کسی اور کو بساؤں،  تو میں غلط ہو ں؟ بنا دیں نِیَم تو، مجھ سے بنا  پوچھے، ٹوٹ جائے جو اک آدھ،  تو میں غلط ہوں؟ پرواہ ہے تجھے،  تو بس،  اپنے اصولوں کی، میں چلوں اپنے ڈگر پر،  تو میں غلط ہوں؟ نکلنا ہے سب سے آگے، دوڑ کر تجھے، ہو چاہت میری چلنے کی،  تو میں غلط ہوں؟ جان دیتی ہے تو، ہار جیت کے خاطر، میں رہوں اپنی لگن میں، تو میں غلط ہوں؟ دکھاوے کی تعریف، تجھ کو بہت بھاوے، کھری کھری میں بولوں، تو میں غلط ہوں؟ اپنی محبت میں تُو،  سب کو گھمائے، میں کسی اور پر فدا ہوں، تو میں غلط ہوں؟ تو چاہے،  سب مر مٹ جاوے،  تری فکر میں، فنا میں کسی اور پرہو جاوں،  تو میں غلط ہوں؟ دن کےاجالو میں تو، سب کو، اپنے جلوے دکھاے میں اندھیری راتوں میں روؤں، تو میں غلط ہوں؟ خواب عالی شان محلوں کے، تو سب کو دکھائے، میں جیوں دوگز کی فکر میں ،تو میں غلط ہوں؟ میں تیری نظروں میں گر جاؤں، تب تو صحیح ہے، اپنی نظروں میں میں اٹھجاؤں، تو میں غلط ہوں؟ اب مان بھی جا عبدُل، کہ تو ہی غلط ہے، یہ دنیا تو نہ سمجھ

میرا پیارا ساتھی

 ہمیشہ تمہارا ساتھ دینے والا، میں تمہارا اپنا اکڑ ہوں۔ جب سے تم نے، مجھے اپنے گلے لگالیا، ایک نئی دنیا، میں نے تمہارے لئے بنادیا، جس دنیا میں کوئی اور نہیں، صرف تم اور میں ہی رہیں، تو پہلے بھیڈ سے جدا  تمہیں، میں نےکر دیا، پھر تمہارے  اپنوں سے، تمہیں ہی میں نےلڈا دیا، پھر نفرت سبھی کے لئے دل میں تمہارے ، میں نے بھر دیا،  پھر تمہیں  برا  سبھی کے لئے، میں نے بنا دیا،  تاکہ تم بلکل اکیلے ہو جاو، میرے لیے اور میرے ہی بن کر رہ جاو،کیوں کہ میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔ دماغ پر تمہارے، میں نے قفل لگادیا، تاکہ تم خود سے سوچ  نہ سکو۔ آنکھوں پر پٹّی تمہارے، میں نے باندھ دی، تاکہ تم حقیقت کو  دیکھ نہ سکو۔ کان بند تمہارے، میں نے کر دئے، تاکہ تم سچّائی سن نہ سکو۔ زباں کی پابندیوں سے آزاد،تمہیں میں نے کر دیا، تاکہ تم نفرت اگلنے سے، کہیں بچ نہ جاو۔ عقل کو برباد تمہارے، میں نے کردیا، تاکہ غلط پر بھی، تم اپنے آپ کو ہی صحیح مان جاو۔ تاکہ تم بلکل اکیلے ہو جاو، میرے لیے، میرے ہی بن کر رہ جاو،کیوں کہ،  میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔ اور جب تک میں تمہارے ساتھ رہوں، تمہیں غلطیاں، کمیاں، خامیاں،   برائیاں، کمزوریاں،  خ