Skip to main content

Posts

Showing posts from October, 2023

میں ہی غلط ہوں

اے دنیا تو کچھ بھی کرلے،  سب سہی ہے نہ بنا میں تجھ سا،  تو میں غلط ہوں؟ بسنا ہے سب کے دلوں میں،  پسند تجھ کو، اپنے دل میں کسی اور کو بساؤں،  تو میں غلط ہو ں؟ بنا دیں نِیَم تو، مجھ سے بنا  پوچھے، ٹوٹ جائے جو اک آدھ،  تو میں غلط ہوں؟ پرواہ ہے تجھے،  تو بس،  اپنے اصولوں کی، میں چلوں اپنے ڈگر پر،  تو میں غلط ہوں؟ نکلنا ہے سب سے آگے، دوڑ کر تجھے، ہو چاہت میری چلنے کی،  تو میں غلط ہوں؟ جان دیتی ہے تو، ہار جیت کے خاطر، میں رہوں اپنی لگن میں، تو میں غلط ہوں؟ دکھاوے کی تعریف، تجھ کو بہت بھاوے، کھری کھری میں بولوں، تو میں غلط ہوں؟ اپنی محبت میں تُو،  سب کو گھمائے، میں کسی اور پر فدا ہوں، تو میں غلط ہوں؟ تو چاہے،  سب مر مٹ جاوے،  تری فکر میں، فنا میں کسی اور پرہو جاوں،  تو میں غلط ہوں؟ دن کےاجالو میں تو، سب کو، اپنے جلوے دکھاے میں اندھیری راتوں میں روؤں، تو میں غلط ہوں؟ خواب عالی شان محلوں کے، تو سب کو دکھائے، میں جیوں دوگز کی فکر میں ،تو میں غلط ہوں؟ میں تیری نظروں میں گر جاؤں، تب تو صحیح ہے، اپنی نظروں میں میں اٹھجاؤں، تو میں غلط ہوں؟ اب مان بھی جا عبدُل، کہ تو ہی غلط ہے، یہ دنیا تو نہ سمجھ

میں ہی غلط ہوں

اے دنیا تو کچھ بھی کرلے،  سب سہی ہے نہ بنا میں تجھ سا،  تو میں غلط ہوں؟ بسنا ہے سب کے دلوں میں،  پسند تجھ کو، اپنے دل میں کسی اور کو بساؤں،  تو میں غلط ہو ں؟ بنا دیں نِیَم تو، مجھ سے بنا  پوچھے، ٹوٹ جائے جو اک آدھ،  تو میں غلط ہوں؟ پرواہ ہے تجھے،  تو بس،  اپنے اصولوں کی، میں چلوں اپنے ڈگر پر،  تو میں غلط ہوں؟ نکلنا ہے سب سے آگے، دوڑ کر تجھے، ہو چاہت میری چلنے کی،  تو میں غلط ہوں؟ جان دیتی ہے تو، ہار جیت کے خاطر، میں رہوں اپنی لگن میں، تو میں غلط ہوں؟ دکھاوے کی تعریف، تجھ کو بہت بھاوے، کھری کھری میں بولوں، تو میں غلط ہوں؟ اپنی محبت میں تُو،  سب کو گھمائے، میں کسی اور پر فدا ہوں، تو میں غلط ہوں؟ تو چاہے،  سب مر مٹ جاوے،  تری فکر میں، فنا میں کسی اور پرہو جاوں،  تو میں غلط ہوں؟ دن کےاجالو میں تو، سب کو، اپنے جلوے دکھاے میں اندھیری راتوں میں روؤں، تو میں غلط ہوں؟ خواب عالی شان محلوں کے، تو سب کو دکھائے، میں جیوں دوگز کی فکر میں ،تو میں غلط ہوں؟ میں تیری نظروں میں گر جاؤں، تب تو صحیح ہے، اپنی نظروں میں میں اٹھجاؤں، تو میں غلط ہوں؟ اب مان بھی جا عبدُل، کہ تو ہی غلط ہے، یہ دنیا تو نہ سمجھ

وہ میں ہی تو تھا

اے جان من، بار بار تم پوچھتی ہو مجھسے، کہ جب تم کہاں تھے؟  تب تم کہاں  تھے؟ تو سنو، میں ہمیشہ تمہارے ساتھ ہی تھا۔ یاد کرو،  تپ تپاتی دھوپ میں، بادل بن کر جب تم آئی، نیلے آسمان پر چھائی، دیکھتے تمہیں کچھ لوگ، سکون کی آس میں، نظریں گڈائے، عمیدیں لگائے، دلوں میں بسائے، خوشیاں منا رہے تھے۔ پھر تمنے پانی،  جس کو زمین سے آسماں تک اٹھالیا، اپنے اندر سمالیا، کچھ وقت کے لئے دل میں اپنے بسا لیا، پھر ایک دن، شائد بوجھ مان لیا، انتظار کیا ایک لمہے کا،  ایک ہوا کے جھوکے کا، ایک بجلی کی چمک کا، پھر زور سے تم گرج پڈی، اور اس پانی کو واپس،  زمیں پر تمنے پھینک دیا، وہ پانی ڈارلنگ ’میں ہی تھا!‘ پھر وہ پانی، گلی، محلے، سڈکوں پر، کئ دن تک جَماپڑا رہا، کبھی نالیوں میں، تو کبھی نہروں میں، پھر کبھی دریا میں، بہتا رہا، پھرکبھی، اس پانی کو، زمین سے تم آسماں تک اٹھاتی، اپنے اندر سماتی، پھر ایک ہوا کے جھوکے پر، واپس زمین پر دےمارتی، جو ہمیشہ تمہارے  اشاروں پر چلتا رہا، وہ پانی ڈارلنگ ’میں ہی تھا!‘ ٹھنڈے موسم میں، جب گیزر چلاتی ہو تم، تو گرم ہو جاتا ہوں۔ گرمی کے موسم میں، جب بوتل بھر کر،  فریڈج میں رکھتی ہو،

میرے گھر کا نوکر

گھر سے میری، تھوڈی توجہ کیا ہٹی، نوکر نے تو کیا کیا نہی کر دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ گھر میں گھس کر، گھر کے مالک کو ہی، بے گھر کردیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ خون کے رنگ سے پہچانتے ایک دوسرے کومیرے لوگ، سب  کا خون گلیوں میں، زات پات کے نام پر، تو نے بہا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ بار بار بول کر، جھوٹ ہی کو  سچ میں تونے بدل دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ جن ہاتوں نے تجھے کھلایا، زخمی انہی کوتو نےکر دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ جس تھالی میں کھایا، چھید اسی میں تونے کر دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔  اپنے ساتھی، چور، لٹیروں کو، نوکروں کے نام پر، میرےگھر میں تونے بسادیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ ساری دولت میرے گھر کی،  بیچ کر، اپنے دوستوں پر تونے لٹا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ میرے گھر کے بھائیوں، کو ہی آپس  میں تونے لڈا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ مل جھل کر جو رہتے تھے سارے افراد گھر کے میرے، سب کو دشمن آپس میں تونے بنا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ سونے کی

Popular posts from this blog

میں ہی غلط ہوں

اے دنیا تو کچھ بھی کرلے،  سب سہی ہے نہ بنا میں تجھ سا،  تو میں غلط ہوں؟ بسنا ہے سب کے دلوں میں،  پسند تجھ کو، اپنے دل میں کسی اور کو بساؤں،  تو میں غلط ہو ں؟ بنا دیں نِیَم تو، مجھ سے بنا  پوچھے، ٹوٹ جائے جو اک آدھ،  تو میں غلط ہوں؟ پرواہ ہے تجھے،  تو بس،  اپنے اصولوں کی، میں چلوں اپنے ڈگر پر،  تو میں غلط ہوں؟ نکلنا ہے سب سے آگے، دوڑ کر تجھے، ہو چاہت میری چلنے کی،  تو میں غلط ہوں؟ جان دیتی ہے تو، ہار جیت کے خاطر، میں رہوں اپنی لگن میں، تو میں غلط ہوں؟ دکھاوے کی تعریف، تجھ کو بہت بھاوے، کھری کھری میں بولوں، تو میں غلط ہوں؟ اپنی محبت میں تُو،  سب کو گھمائے، میں کسی اور پر فدا ہوں، تو میں غلط ہوں؟ تو چاہے،  سب مر مٹ جاوے،  تری فکر میں، فنا میں کسی اور پرہو جاوں،  تو میں غلط ہوں؟ دن کےاجالو میں تو، سب کو، اپنے جلوے دکھاے میں اندھیری راتوں میں روؤں، تو میں غلط ہوں؟ خواب عالی شان محلوں کے، تو سب کو دکھائے، میں جیوں دوگز کی فکر میں ،تو میں غلط ہوں؟ میں تیری نظروں میں گر جاؤں، تب تو صحیح ہے، اپنی نظروں میں میں اٹھجاؤں، تو میں غلط ہوں؟ اب مان بھی جا عبدُل، کہ تو ہی غلط ہے، یہ دنیا تو نہ سمجھ

میرا پیارا ساتھی

 ہمیشہ تمہارا ساتھ دینے والا، میں تمہارا اپنا اکڑ ہوں۔ جب سے تم نے، مجھے اپنے گلے لگالیا، ایک نئی دنیا، میں نے تمہارے لئے بنادیا، جس دنیا میں کوئی اور نہیں، صرف تم اور میں ہی رہیں، تو پہلے بھیڈ سے جدا  تمہیں، میں نےکر دیا، پھر تمہارے  اپنوں سے، تمہیں ہی میں نےلڈا دیا، پھر نفرت سبھی کے لئے دل میں تمہارے ، میں نے بھر دیا،  پھر تمہیں  برا  سبھی کے لئے، میں نے بنا دیا،  تاکہ تم بلکل اکیلے ہو جاو، میرے لیے اور میرے ہی بن کر رہ جاو،کیوں کہ میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔ دماغ پر تمہارے، میں نے قفل لگادیا، تاکہ تم خود سے سوچ  نہ سکو۔ آنکھوں پر پٹّی تمہارے، میں نے باندھ دی، تاکہ تم حقیقت کو  دیکھ نہ سکو۔ کان بند تمہارے، میں نے کر دئے، تاکہ تم سچّائی سن نہ سکو۔ زباں کی پابندیوں سے آزاد،تمہیں میں نے کر دیا، تاکہ تم نفرت اگلنے سے، کہیں بچ نہ جاو۔ عقل کو برباد تمہارے، میں نے کردیا، تاکہ غلط پر بھی، تم اپنے آپ کو ہی صحیح مان جاو۔ تاکہ تم بلکل اکیلے ہو جاو، میرے لیے، میرے ہی بن کر رہ جاو،کیوں کہ،  میں تمہارا اپنا اکڑہوں۔ اور جب تک میں تمہارے ساتھ رہوں، تمہیں غلطیاں، کمیاں، خامیاں،   برائیاں، کمزوریاں،  خ

میرے گھر کا نوکر

گھر سے میری، تھوڈی توجہ کیا ہٹی، نوکر نے تو کیا کیا نہی کر دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ گھر میں گھس کر، گھر کے مالک کو ہی، بے گھر کردیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ خون کے رنگ سے پہچانتے ایک دوسرے کومیرے لوگ، سب  کا خون گلیوں میں، زات پات کے نام پر، تو نے بہا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ بار بار بول کر، جھوٹ ہی کو  سچ میں تونے بدل دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ جن ہاتوں نے تجھے کھلایا، زخمی انہی کوتو نےکر دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ جس تھالی میں کھایا، چھید اسی میں تونے کر دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔  اپنے ساتھی، چور، لٹیروں کو، نوکروں کے نام پر، میرےگھر میں تونے بسادیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ ساری دولت میرے گھر کی،  بیچ کر، اپنے دوستوں پر تونے لٹا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ میرے گھر کے بھائیوں، کو ہی آپس  میں تونے لڈا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ مل جھل کر جو رہتے تھے سارے افراد گھر کے میرے، سب کو دشمن آپس میں تونے بنا دیا؟ واہ رے نوکر، کمال تو نے کیسا کر دیا۔ سونے کی